Crops

Sugarcane

feature sugarcane 01

:تعارف

 اگر چہ ہمارے ملک میں گنے کے کاشتکار بہت سے قدرتی زرعی اور معاشی مسائل سے دو چار ہیں لیکن اس کے باوجو اگر چند مسلمہ زرعی اصولوں پر عمل کیا جائے توعام حالات میں گنے کی فی ایکڑ اوسط پیداوار میں کئی فیصداضافہ کیا جاسکتا ہے ۔گذشتہ  کچھ سالوں سے ہمارے ملک کے زرعی ماہرین باقائدگی سے گنے کی جدید اقسام متعارف کر وا رہے ہیں جو پرانی اقسام کی نسبت زیادہ پیداوار اور زیادہ  شکر کی حامل ہیں اس کے علاوہ زرعی تحقیق کی روشنی میں زرعی سائنسدانوں نے گنے کی زیادہ سے زیادہ پیداوار حاصل کرنے کے لیے جدیدرہنما اصول بھی وضع کیے ہیں جنہیں ہم اس کتا بچہ کی شکل میں آپ کی خدمت پیش کر رہے ہیں آپ ان پر عمل پیرا ہوکر زیادہ گنا پیداکرسکتے ہیں اور اپنے فی ایکڑ منافع میں بھی بخوبی  اضافہ کرسکتے ہیں ۔

:بجائی کا مرحلہ

Sugurcane بجائی کا مرحلہ 01 Sugurcane بجائی کا مرحلہ 02

اچھی پیداوار اور شوگر کی زیادہ بحالی کے لیے گنے کی صحیح وقت پر کٹائی ضروری ہے۔ زیادہ عمر یا کم عمر کے گنے کی کٹائی گنے کی پیداوار میں کمی کا باعث بنتی ہے۔ پتوں اور گنے کے رس کے مرجھانے پر منحصر ہے، کٹائی کے وقت کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔ کٹائی کا صحیح وقت جاننے کے لیے کچھ کسان ہینڈ شوگر ریفریکٹومیٹر استعمال کرتے ہیں۔ کٹائی کے لیے درانتی کا استعمال کیا جاتا ہے۔ ڈنڈوں کو زمینی سطح پر کاٹا جاتا ہے تاکہ نچلے حصے میں چینی سے بھرپور انٹرنوڈس کاشت کیے جائیں جو پیداوار اور چینی میں اضافہ کرتے ہیں۔ مناسب اونچائی پر ڈی ٹاپنگ۔ کٹائی کے بعد کٹے ہوئے گنے کو فیکٹری میں فوری طور پر ٹھکانے لگانا ضروری ہے۔

زمین کا انتخاب. گنّے کی کاشت مختلف قسم کی زمینوں پر ہوتی ہے لیکن زیادہ منافع بخش کاشت کے لیے درمیانی اور بھاری میرازمین جس میں پانی کا عمدہ نکاس ، نامیاتی مادہ کی وافرمقدار،زیادہ نمی قائم رکھنے کی صلاحیت ہواورکلراورتھورسے پاک ہو فصل کی کامیابی کے لیے موزوں ہے ۔ گنّا چونکہ لمبے عرصے کی فصل ہے لہٰذ ا  اس کے لیے بہترین زمین کا انتخا ب کریں کلر اور تھورزدہ زمینوں پر گنا کاشت نہ کریں۔

کھادوں کا استعمال. گنے کی بہتر نشو نما کے لیے صحیح عوامل جیسا کہ مناسب زمین ، موزوں آب ہوا اور بہتر دیکھ بھال کا یکجا ہو نا ضروری ہے ۔ پیداوار جتنی زیادہ ہوگی غذائی اجزاء اسی مناسبت سے برداشت کے ساتھ زمین سے خرچ ہوں گے ۔ اس لیے بہتر پیداوار حاصل کرنے کے لیے ہر فصل میں کھادوں کا متناسب و متوازن استعمال بہت ضروری ہے۔ کھادوں کے مناسب اور متوازن استعمال اورفصل کی غذائی ضرورت کو مکمل طور پر پورا کرنے کے لیے مٹی کا تجزیہ بہت ضروری ہے بصورت دیگر کم زرخیز اور ریتلی زمین میں اوسط مقدار سے زیادہ کھاد ڈالیں جب کہ درمیانی زمین میں اوسط مقدار اور زرخیز زمین میں اوسط مقدار سے کم کھاد استعمال کریں 

پانی کی فراہمی: بونے کے بعد، پانی کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔ منظم آبپاشی یا کہیں سے آب کی فراہمی کریں تاکہ بوٹے اچھی طرح سے روشنی اور پانی کے لئے بلکل تیار رہیں۔

بیماریوں اور کیڑوں کا کنٹرول: سگرکین کی کاشت کے دوران، بیماریوں اور کیڑوں سے لڑنے کے لئے پیش آگئے ورائٹیز کی کاشتی تراکیب کا استعمال کریں۔ ضرورت کے مطابق، انفرادی کیڑے اور بیماریوں کے لئے ایک مخصوص محصول باغشاہ کا استعمال کریں۔

بجائی کے وقت استعمال کریں۔

:بڑھوتری کا مرحلہ

Sugurcane بڑھوتری کا مرحلہ 01

گنّے کی فصل پر کئی بیماریاں حملہ آوارہوتی ہیں جو کہ گنّے کی پیداواراور اس میں موجودچینی کی شرح پر بہت برا اثر چھوڑتی ہیں ، حملہ کی شدت کی مناسبت سے یہ نقصان 10سے70فیصد تک ہوسکتاہے ۔ گنّے کی اہم بیماریوںمیں رتاروگ ، کانگیاری ، موزیک  وائرس ،کنگی ، کماد کی سرخ برگی دھاریاں ، کماد کے پتوں کے دھبے ،کماد کی چوٹی کی سڑاند ، اور کماد کی بھوری برگی دھاریاں شامل ہیں  ۔ ان بیماریوں سے بچاؤ کے لئے صحت مند اور بیماری سے پاک بیج کاشت کے لئے استعما ل کریں ۔ بیماری کے خلاف قوتِ مدافعت رکھنے والی اقسام کاشت کریں۔ متاثرہ کھیت کی موڈھی فصل نہ رکھیں ۔ بیج کو پھپھوندی کش دوالگاکر کاشت کریں۔کھیت میں سے بیمار پودے اکھاڑ کر جلادیں۔بیمار یوں پر قابو پانے کے لئے صحت مند نرسری کو فروغ دیں جو کہ بیج کے لئے استعمال ہو ۔کاشت سے پہلے بیج کوگرم پانی میں  (50 ڈگری سینٹی گریڈ پر 3 گھنٹے یا 52 ڈگری سینٹی گریڈ پر 2 گھنٹے) ڈبونے  کے بعد پھپھوندی کش دوا لگانا  انتہائی ضروری ہے ۔کھیت میں سے بیمار پودے اکھاڑ کر جلادیں ۔ بیمار یوں پر قابو پانے کے لئے صحت مند نرسری کو فروغ دیں جو کہ بیج کے لئے استعمال ہو۔ کچھ گنا کی جاری بوٹیاں ہوسکتی ہیں جو طبی استعمال کے لئے کچھ خواص نہ رکھتی ہوں یا عام استعمال میں کچھ مفید نہیں ہوتیں. یہ گھاسیں عموماً موجودہ معاصر علم سے جانے بغیر عوامی رائے و عمل کے مطابق مفید نہیں ثابت ہوتیں.

فصل کی بڑھوتری  اور پیداوار میں اضافے کیلئےبذریعہ کھادوں کا استعمال کریں۔

:بیماری کا مرحلہ

کی بیماری 01

 گنّے کی فصل پر کئی بیماریاں حملہ آوارہوتی ہیں جو کہ گنّے کی پیداواراور اس میں موجودچینی کی شرح پر بہت برا اثر چھوڑتی ہیں ، حملہ کی شدت کی مناسبت سے یہ نقصان 10سے70فیصد تک ہوسکتاہے ۔ گنّے کی اہم بیماریوں میں رتاروگ ، کانگیاری ، موزیک  وائرس ،کنگی ، کماد کی سرخ برگی دھاریاں ، کماد کے پتوں کے دھبے ،کماد کی چوٹی کی سڑاند ، اور کماد کی بھوری برگی دھاریاں شامل ہیں  ۔ ان بیماریوں سے بچاؤ کے لئے صحت مند اور بیماری سے پاک بیج کاشت کے لئے استعما ل کریں ۔ بیماری کے خلاف قوتِ مدافعت رکھنے والی اقسام کاشت کریں۔ متاثرہ کھیت کی موڈھی فصل نہ رکھیں ۔ بیج کو پھپھوندی کش دوالگاکر کاشت کریں۔کھیت میں سے بیمار پودے اکھاڑ کر جلادیں۔بیمار یوں پر قابو پانے کے لئے صحت مند نرسری کو فروغ دیں جو کہ بیج کے لئے استعمال ہو ۔کاشت سَثے پہلے بیج کوگرم پانی میں  (50 ڈگری سینٹی گریڈ پر 3 گھنٹے یا 52 ڈگری سینٹی گریڈ پر 2 گھنٹے)   ڈبونے  کے بعد پھپھوندی کش دوا لگانا  انتہائی ضروری ہے ۔کھیت میں سے بیمار پودے اکھاڑ کر جلادیں ۔ بیمار یوں پر قابو پانے کے لئے صحت مند نرسری کو فروغ دیں جو کہ بیج کے لئے استعمال ہو۔ چوہے کماد کی فصل کو نقصان پہنچاتے ہیں۔جڑوں اور تنوں پر حملہ آور ہو کر فصل کو کترتےہیں جس سے حملہ شدہ گنے خشک ہو جاتے ہیں اس کے علاوہ سیہہ اور جنگلی سور بھی فصل کو توڑ،کتر،گرا کر نقصان کا باعث بنتے ہیں۔

 گنے کے تنے کی سنڈیوں کے حملے سے محفوظ رکھنے کیلےٴ استعمال کریں۔ 

جڑی بوٹیاں 01

 گنے کی فاضل جڑی بوٹیوں سے بچاوٴ کیلےٴ استعمال کریں۔

فاضل جڑی بوٹیوں کی موجودگی گنے کی کاشت  کی نشونما اور اگائی کو بھی متاثر کرتی ہے۔ یہ پودوں کی قد و قامت پر برا اثر ڈالتی ہیں اور ان کی صحت کو خراب کرتی ہیں۔ جڑی بوٹیوں کا موجود ہونا گنے کی روشنی پر منفی اثر انداز ہوتا ہے۔ یہ پودوں کی روشنی کو کم کرتے ہیں، جس کی وجہ سے سگرکین کی فوٹوسنتیز کی ساخت پر اثر انداز ہوتی ہے۔ اس کے نتیجے میں پودوں کی تنوع اور بڑائی متاثر ہوتی ہے اور وہ پیداوار کے لئے  زیادہ تنخواہات استعمال کرتی ہیں۔ فاضل جڑی بوٹیوں کا انتظام کرنے کے لئے ، ان کی تشدد کرنے اور کاشتیں کرنے سے پہلے انہیں ختم کرنا ضروری ہوتا ہے۔ اس کے لئے ، مختصر مدتی حشرات کشوں کا استعمال کیا جا سکتا ہے تاکہ بے فائدہ جڑی بوٹیوں کو ختم کیا جا سکے۔

پیداوار کا مرحلہ:

feature sugarcane 01

پتوں کی پیلیش: سگرکین کے حصاد سے قبل، پودوں کے پتے پیلے ہوجاتے ہیں اور رنگات میں تبدیلی آجاتی ہے۔ یہ عمل پودے کے آندری اور باہری حصوں کی مناسب توانائی کے نقصان کو دکھاتا ہے اور حصاد کے لئے پودے کو تیار کرتا ہے۔ ٹھنڈک سگرکین کے حصاد کے لئے اہم مرحلہ ہے۔ عموماً، پیداوار کے قریب چند ہفتوں کے لئے ٹھنڈک دی جاتی ہے تاکہ پودوں کی پیداواریں مکمل طور پر پختہ ہوسکیں۔ اس وقت، پودوں کی روشنی کم ہوتی ہے اور پودے کے اجزاء میں خوبصورتی اور شیرگیری دیکھی جاتی ہے۔ سگرکین کے حصاد سے قبل، پھولوں کی روپوشی شروع ہوتی ہے۔ یہ پھولوں کی خشکی اور رنگات میں تبدیلی کی نشانی ہوتی ہے۔ حصاد کے لئے، پھولوں کو کاٹ دیا جاتا ہے تاکہ پودوں کی توانائی پودے کے اہم حصوں میں مرکبات جمع کرنے کی بجائے پیداوار پر توجہ دی سکے۔

پیداوار میں اضافہ کے لئے  پِکاسو، نائٹورس، پارلے، چابی ، چارلی اور پیکچ  کا استعمال کریں۔

پیداوار میں یقینی  اضافے کیلئے پوٹاشیم کھادوں کا استعمال کریں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *